سب سے پہلے آپ کو کچھ احتیاطی تدابیر بتاتے ہیں جنہیں اپنا کر آپ خود کو اور اپنے اہل خانہ کو مچھروں کے کاٹنے سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
نمبر 1. حلق رنگ کے کپڑوں کا استعمال
گہرے یا سیارن کے کپڑے مچھروں کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ حلق رنگ مچھروں کو تذبذب میں مبتلا کر دیتے ہیں کہ آیا یہ ان کا اسان شکار ثابت ہو سکے گا یا نہیں بلکہ رنگ کی طرف جھپٹنے سے گریز کرتے ہیں
نمبر 2. جڑی بوٹیوں کا تیل
مختلف جڑی بوٹیوں سے کشید کیا ہوا تیل مچھروں کو دور بھگانے میں کارآمد ثابت ہوتا ہے ان میں پودینہ لیوینڈر یوکلپٹس اور لیمن گراس وغیرہ کا تیل شامل ہے ان ازا کو ملا کر بنائے جانے والا تیل بھی یکساں نتائج دے گا
نمبر 3. لمبی استین پہننا
مچھر کھلے بازوں کو سب سے پہلے نشانہ بناتے ہیں اگر اپ ان کے کاٹنے سے بچنا چاہتے ہیں تو لمبی استین والی قمیض پہنیں
نمبر 4. رات کے وقت نکلنے سے گریز
مچھروں کے سیزن میں اندھیرا ہونے کے وقت باہر نکلنے سے گریز کریں کیونکہ یہ وقت مچھروں کے حملے کا ہوتا ہے گھر کے اندر رہیں اور گھر میں جالی دار دروازوں اور کھڑکیوں کا اضافہ کریں
نمبر 5. ہوا کی امدورفت دن کے وقت کھڑکیاں کھلی رکھیں پردے ہٹا دیں مچھر گھس آئیں تو انہیں باہر نکالنا مشکل ہو جاتا ہے اس کے علاوہ اگر اپ کو گھر میں باغبانی یا گملے رکھنے کا شوق ہے تو اپ ایسے پودے بھی لگا سکتے ہیں جو نہ صرف اپ کے گھر کو خوش نما بنائیں گے بلکہ مچھروں کو اپ سے دور رکھنے میں مدد بھی فراہم کریں گے جن میں سے کچھ پودوں کا ذکر ہم اگے کریں گے
نمبر 6. پانی جمع نہ ہونے دیں
اپنے گھر میں یا گھر کے اس پاس کھڑے پانی سے پہلی فرصت میں چھٹکارا حاصل کریں یہ مچھروں کی افزائش کا سب سے موضوع مقام ہے اس کے علاوہ گھر میں ذخیرہ کیے گئے پانی کو ڈھانپ کر رکھیں۔
اب اپ کو 6 ایسے پودے بتاتے ہیں جو مچھروں کو اپ کے گھر سے کوسوں دور رکھیں گے
نمبر 1. تلسی
ان میں سے ایک پودا تلسی ہے تلسی کا ذکر قران مجید کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی احادیث میں بھی ملتا ہے تلسی صرف غذاؤں کا ذائقہ ہی بڑھانے کے کام نہیں اتی بلکہ اس جڑی بوٹی کے دیگر کہیں فوائد ہیں جن میں سے ایک نمایاں فائدہ مچھروں کو گھر سے دور رکھنا ہے ماہرین طب کے مطابق اس پودے کو گھر میں لگانا مچھروں کو دور رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
نمبر 2. لیمن
لیمن کا پودا شہد کی مکھیوں کے ساتھ لمبی رفاقت رکھتا ہے یہ کہا جا سکتا ہے کہ لیمن بام کا پودا شہد کی مکھی کے لیے پسند ہیں یہ کہا جا سکتا ہے کہ لیمن بام کا پودا شہد کی مکھی کے لیے پسندیدہ خصوصیات رکھتا ہے قدیم یونانی طریقے علاج میں لیمن بام کو بہت سی بیماریوں کے لیے شفا بک سمجھا جاتا رہا ہے اور اسے شاید جیسی زخموں کو جل ٹھیک کرنے والی خصوصیات کا حامل سمجھا جاتا تھا قدیم طریقہ علاج ہو یہ جدید طبی ریسرچ لیمن کو ایک ایسی نباتات کے طور پر جانا جاتا ہے جس کے اجزائے ترکیبی نہایت طاقتور طبی خصوصیات رکھتے ہیں یہ ایک ایسی جڑی بوٹی ہے جو بچوں اور بڑوں کے نظام نظام کی خرابی کو درست کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے لیمن بم پودینے کی ہی ایک قسم ہے جو اپنے اندر عمدہ ذائقہ اور ایسی طبی خصوصیات رکھتا ہے جو خاص طور پر ذہنی طرح کو کم کرتی ہیں لیمن اینٹی بیکٹیریل اینٹی وائرل اور ڈپریشن کو رفع کرنے کی خصوصیات رکھتا ہے اگرچہ بہت سے لوگ اس کے بارے میں نہیں جانتے تاہم یہ بے خوابی اور نیند میں اس طرح بھی کیفیت کے علاج میں بھی بہت موثر ثابت ہوتا ہے اس پودے میں ایک جز سٹرونل موجود ہوتا ہے جو مچھر دور بھگانے والے سیال جیسے اثرات رکھتا ہے اس کے پتوں کی لیموں جیسی مہک مچھروں کو پسند نہیں ہوتی اور اس طرح گھر اس کیڑے کے حملے سے محفوظ رہتا ہے اسے زمین کی بجائے گملے میں لگانا زیادہ بہتر ہوتا ہے ورنہ دوسری صورت میں یہ تیزی سے پھیل کر دوسرے پودوں کی جگہ لے لیتا ہے۔
نمبر 3. سنبلبری
یہ نیلے پھولوں والا پودا ہے سب سے زیادہ طاقتور مچھر بگاؤ پودا یہی ہے اس پودے میں پائے جانے والا تیل مچھروں کو دور رکھنے میں مہنگے سپرے سے زیادہ موثر ثابت ہوتا ہے یہ تیل بہت تیز ہوتا ہے اور اس کا صرف معمولی سا حصہ ہی مچھروں کو دور رکھنے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے حالیہ مطالعہ نے زاہر کیا ہے کہ یہ مچھروں پر کیمیکل کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ موثر ہے دوسری طرف بلیوں پر اس کے نشہ آور اثرات بھی ظاہر ہوتے ہیں
نمبر 4. سٹرونیلا
سٹرونیلا کا تل قدرتی طور پر کیڑے مکوڑوں کو بھگانے بیکٹیریا اور فنجائی کے خلاف لڑنے کی صلاحیت کی وجہ سے سب سے بہتر جانا جاتا ہے یہ سینے کی بیماریوں کے خلاف لڑنے میں بھی مدد دے سکتا ہے جلد پر یہ بیکٹیریا اور فنجائی کے خلاف لڑنے لازمی نقصان وقت سے پہلے پہنچنے والے عمر کے اثرات سوجن اور اعصابی درد کو دور کرنے کے لیے بہترین جانا جاتا ہے اس کا تیل بیجوں چھال تنے جڑوں پھولوں اور پودوں کے دوسرے حصوں میں پائے جانے والے قدرتی خوشبو والے ارقیات ہیں ہر تیل پودوں کی خصوصیات خوشبو اور ان پودوں جس سے یہ بنایا جاتا ہے کہ طبی طاقت کا مظہر ہوتا ہے اسی لیے یہ بھی مچھروں کو دور بھگانے کے لیے ایک بہترین پودا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اکثر کیڑے مار سپرے اسی کے تیل سے تیار کیے جاتے ہیں
نمبر 5. ڈونڈر
مچھر اور مچھروں کے ہم موسم کیڑے اور پتنگے ہمارا خون چوسنے کے علاوہ کہیں کونے کھدروں میں گرے بسکٹ یا کسی اور خوردنی چیز کے ٹکڑوں کا وزن کندھے پر اٹھانا کٹے ہوئے پھلوں پر دلہن کی طرح سچ کر بیٹھنا باتھ روم اور دیواروں کے بیج جالے بنا ان کیڑوں کی پرانی تقریبی عادت ہے لیکن کچھ پودے ایسے ہوتے ہیں جن کی خوشبو ہمیں تو پسند ہوتی ہے لیکن کیڑوں کو سخت ناپسند ہوتی ہے ان میں سے ایک پودا ہے لیونڈر یہ پودا کیڑوں کے لیے قدرتی طور پر ناگوار بلکہ ناقابل برداشت چیزیں اس جامنی رنگ کے پھول سے نہ صرف اپ کے گھر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا بلکہ مچھروں سے بھی چھٹکارا ملے گا یہ بہترین مہک والے پھولوں والا پودا مچھروں کو دور بھگانے کے لیے بھی بہترین ہے اس کے تیل کے چند قطرے کلائی پر لگا کر اب گھر کے باہر بھی مچھروں کو خود سے دور رکھ سکتے ہیں
نمبر 6. گیندا
یورپی ممالک میں یہ 202 سے بھی زیادہ عرصے سے موجود ہیں اور کہا جاتا ہے کہ رومی عہد کے بعد طویل عرصے تک اس پھول کی تازہ یا خشک پتیاں زعفرانی رنگ کا بہترین متبادل سمجھی جاتی تھی یورپ میں اس کی پتیاں میس سجاوٹ کے اعتبار سے سلاد کے سبز پتوں پر چھڑکی جاتی تھی جبکہ دسترخوان پر مختلف ڈشز کے اعتراف میں گیندے کے پھول رکھ کر رنگینی پیدا کی جاتی تھی گرنے کو بطور مصالحہ اور دوا جو اہمیت اس زمانے میں حاصل تھی اس کے اثرات اب بھی اتنا ہی مضبوط ہیں چونکہ اس کا پھول چھوٹی چھوٹی بہت ساری پنکھڑیوں سے مل کر بنتا ہے تو فارسی میں اسے گل سدھے برگ بھی کہتے ہیں یعنی سوگ پنکھڑیوں والا پھول گرنے کا پودا خوبصورت پھولوں سے سجا ہوتا ہے ان کی خوشبو انسانی ناک کے لیے پرکشش ہوتی ہے مگر مچھروں کے لیے بہت زیادہ ناپسندیدہ گھر میں جام اچھا سب سے زیادہ ہوتے ہیں جیسے کھڑکیاں یا دروازے وغیرہ کے پاس اس کا پودا رکھنا مچھروں کو دور رکھنے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے۔
Post a Comment